اردو زبان

My thinking

اردو زبان

My thinking

بھٹکتے بھٹکتے

 بھٹکتے بھٹکتے

بھٹکتے بھٹکتے
سارا دن گلیوں میں
آوارگی کرتے کرتے
جب شام کا سورج
ڈھلنے لگا اور
ٹھٹھرتی شام میں
سیاہی مائل اندھیرا چھا گیا
جب ہوا کی سرد لہر
سارے جسم کی رگوں کو
منجمد کرنے لگی
تو آوارہ روح کی طرح
در در بھٹکتی
آخر تیری یاد
میرے دل کے دروازے پر آن پہنچی
رات کے سناٹے میں
میں اور تیری یاد
سرگوشیاں کرتے کرتے
ایک دوسرے کی بانہوں میں بانہیں ڈالے
تیرے انتظار کے دیئے جلائے
یوں تمام رات جلتے رہے
پگھلتے رہے
تیرے انتظار کی
گرہیں گنتے رہے ۔۔۔

زوال کی انتہا

 

ایک وحشی درندہ
مرے بچوں کا لہو پیتا ہے
اس کی گرم سانسوں سے
شہر جل رہے ہیں
لوگ مر رہے ہیں
چارہ گر  جو ہیں سارے
سب خموش بیٹھے ہیں
امتٍ محمد پر
اک سکوت طاری ہے
راہنما ہمارے گر
جا کے لڑ نہیں سکتے
چوڑیاں پہن کر سب
شرم سے ندامت سے
!ڈوب مر تو سکتے ہیں

مجھے آواز دے لینا

 مجھے آواز دے لینا

 

نئے پھولوں پہ رنگیں تتلیاں جب مسکرائیں تو
گئے موسم کی یا د یں جب تمھارا دل جلا ئیں تو
مجھے آواز دے لینا          

کسی ما نوس رستے پر کوئی جب تم صدا پاؤ
میری یادوں کی اپنے گھر میں جب تھوڑی جگہ پاؤ
 مجھے آواز دے لینا  

گئے لمحوں میں میری قربتیں جب یاد آئیں تو
کبھی راتوں میں میری آہٹیں تم کو ستا ئیں تو
مجھے آواز دے لینا  

مجھ کو یاد کرلینا

 مجھ کو یاد کرلینا
میں تو اب جارہا ہُوں دُنیا سے
اُس  گھڑی مجھ  کو  یاد کرلینا
جب  تمہارا  کوئی  بچہ  تم  سے
پیار مانگے، یا تم جتا نہ سکو
جب  تمہارا  کوئی  بچہ  تم  سے
ضد کرے اور تم  منا   نہ   سکو
جب  تمہارا  کوئی  بچہ  تم  سے
چیز مانگے، یہ تم  دلا  نہ  سکو
اُس کو دھیرے سے گود میں لے کر
اور   پھر  پیار  بوسه لے  کرکے
سوچنا، مجھ پہ کیا  گزرتی  تھی
جس گھڑی  تم  کبھی  مچلتے  تھے
اِک کھلونے  کو  دیکھ  کر  بیٹا
اور میں تم کو گود  میں  لے  کر
اپنے  سینے  سے  خوب  چمٹا  کر
اور پھر  پیار  سے  محبت   سے
تم سے کہتا  تھا  آج  رہنے  دو
کل دِلا دیں  گے،   آج رہنے  دو
اختر سروش

Ya Gazi Alamdaar

Aye Yazid tune kalam kiye the dono haath Abbas (a.s) ke kya sochkar.....

Aaj dekh hazir hain lakhon haath Prachame Abbas (a.s) sambhale huwe!

  Ya Gazi Alamdaar